داخلے کا طریقہ کار

داخلے کا طریقہ کار

Shape

جامعہ کے شعبہ تحفیظ میں داخلے کا طریقہ کار تین مراحل پر مشتمل ہوتا ہے۔

پہلا مرحلہ:

داخلے کے امیدوار طلبہ کرام اپنے سرپرستوں کے ساتھ جامعہ میں حاضر ہو کر سب سے پہلے داخلہ فارم وصول کرتے ہیں فارم پر کرنے کے بعد دفتر تعلیمات سے امتحانی ٹوکن حاصل کرتےہیں اوراس کے بعد ان بچوں کے ناظرہ اور ذہانت و یادداشت کا امتحان لیا جاتاہے۔ ذہانت و یادداشت جانچنے کا طریقہ کار یہ ہے کہ 15 منٹ کےمقررہ وقت میں کسی بھی پارےاور سورۃ کے درمیان میں سے تین بڑی اور پانچ، چھ چھوٹی آیات طلبہ و یاد کرانے کے لئے دی جاتی ہیں ان آیات کو یاد کرنے کے اعتبار سے تین درجے ہیں:

1- اعلی

2- متوسط

3- ادنی

اگر کسی امیدوار نے مقررہ وقت سے پہلے سنایا تو اس کو اعلی درجے میں رکھا جاتا ہے اور اگر کسی امیدوار نے مقررہ وقت کے اندر سنایا تو اس کو متوسط درجہ میں شمار کیا جاتا ہے اور اگر کوئی مقررہ وقت میں نہ سنا سکا بلکہ مقررہ وقت کے بعد سنایا تو اس کو ادنی میں شمار کیا جاتا ہے۔

دوسرا مرحلہ:

پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد امیدوار سے بنیادی عصری مضامین (اردو، ریاضی، جنرل نالج، انگریزی) کا تحریری ٹیسٹ لیا جاتا ہے ۔

تیسرا مرحلہ:

پہلے دو مرحلوں سے فارغ ہونے کے بعد امیدوار طلبہ کرام کو گھر بھیج دیا جاتا ہے اور امتحانی رپورٹ آنے کے بعد میرٹ کی بنیاد پر امیدواروں کا انتخاب ہوتا ہے جس کی اطلاع سرپرست حضرات کو بذریعہ فون کی جاتی ہے۔

شرائط داخلہ:

1- امیدوار کی عمر آٹھ سال سے بارہ سال تک ہو اس سے بڑے کسی بھی امیدوار کورہائشی داخلہ نہیں دیا جاتا۔

2- ناظرہ قرآن اچھی طرح پڑھ سکتا ہو۔

3- پرائمری پاس ہو یا پرائمری سطح کی استعداد کا حامل ہو۔

4- امیدوار کا فارم "ب" اور سرپرست کے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی ساتھ لانا لازمی ہوتاہے۔

داخلے کا طریق کار

Shape

جامعہ میں درسِ نظامی کے قدیم وجدید طلبہ کے داخلے کا نظم باقاعدہ ایک کمیٹی کے سپرد ہے،جس کو "داخلہ کمیٹی" کہا جاتاہے،ہرسال ماہ شعبان المعظم میں ہی قدیم اور جدید طلبہ کے داخلوں کا پورا شیڈول اور اس کی شرائط کی تفصیلات طے کرکے اعلان کردیا جاتاہے،جو نوٹس بورڈ پر آویزاں ہوتا ہے۔

داخلے کے مراحل

Shape

جامعہ میں قدیم اور جدید طلبہ کے اعتبار سے داخلے کے مختلف مراحل ہیں۔

قدیم طلبہ کا داخلہ

وہ طلبہ جنہوں نے گزشتہ سال بھی جامعہ میں تعلیم حاصل کی ہو اور جامعہ کی شرائط کے مطابق وہ سابقہ درجہ میں کامیاب بھی ہوئے ہوں ، اگر وہ آنے والے سال بھی جامعہ میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ایسے تمام طلبہ جامعہ کی طرف سے بھیجی گئی تعلیمی رپورٹ اپنے سرپرست حضرات سے دستخط کروا کرلاتے ہیں اور اپنے متعلقہ درجے کیلئے داخلہ پرچی جامعہ کے ایک متعین استاد سے وصول کر تے ہیں، البتہ اگر کسی طالبعلم کا سالانہ نتیجہ جامعہ کے معیار پر پورا نہ اترتا ہو ، تو اس طالبعلم کی نئے درجہ میں ترقی موقوف کر دی جاتی ہےاور اس طالبعلم کو جامعہ کی طرف سے سابقہ درجہ میں ہی داخلہ دیا جاتا ہے۔

قدیم طلبہ کے داخلہ کی تجدید کیلئے جامعہ کی طرف سے ایک وقت مقرر ہوتا ہے ، لہذا اگر کوئی طالبعلم بغیر اطلاع کے مقررہ وقت سے تاخیر کا شکار ہوتا ہے ، تو اس کا داخلہ کالعدم شمار کردیا جاتا ہے اور اس کی جگہ نئے طالبعلم کو داخلہ دیا جاتا ہے ۔

جدید طلبہ کا داخلہ

جدید طلبہ کا داخلہ پانچ مراحل پر مشتمل ہوتا ہے:-

پہلا مرحلہ:(کوائف کا اندراج/داخلہ فارم کا حصول)

اس مرحلے میں طالبعلم مطلوبہ درجہ میں داخلہ لینے کیلئے اپنے کوائف کا اندارج کرواتا ہے اور اس کےلئے اس کو مختلف کاؤنٹرز سے گزرنا ہوتا ہے۔

کاؤنٹر نمبر ایک

اس کاؤنٹر پر طالبعلم کی اسناد کو جانچا جاتا ہے کہ آیا مطلوبہ درجہ میں داخلہ کیلئے یہ طالبعلم اہل ہے یا نہیں؟ اگر وہ طالبعلم جامعہ کی شرائط پر پورا اترتا ہو تو اسے ایک ٹوکن دیا جاتا ہے جس پر طالبعلم کا نام اور مطلوبہ درجہ کا اندراج ہوتا ہے، اوراس کی مطلوبہ درجہ کےلئے اہلیت کی تصدیق درج ہوتی ہے پھر اسے کاؤنٹر نمبر دو پر بھیج دیا جاتا ہے۔

کاؤنٹر نمبر دو

اس کاؤنٹر پر طالبعلم کو ترتیب وار آگے بڑھنے کےلئے ٹوکن نمبر جاری کر دیا جاتا ہے۔

کاؤنٹر نمبر تین

ٹوکن نمبر کے مطابق ہی طالبعلم اس کاؤنٹر پر آ کر داخلہ فارم کیلئے اپنے کوائف کا اندراج کراتا ہے۔

کاؤنٹر نمبر چار

یہ آخری کاؤنٹر ہے جہاں جامعہ کے ریکارڈ کیلئے طالبعلم کی تصویر لی جاتی ہے ، اسی مرحلے پر داخلہ فارم کی کاروائی بھی مکمل ہو جاتی ہے ، اب طالبعلم داخلہ فارم کی فیس (مبلغ 500) ادا کر کے اپنا داخلہ فارم وصول کر لیتا ہے۔

دوسرا مرحلہ( تحریری امتحان)

داخلہ فارم وصول کر نے کے بعد مطلوبہ درجہ میں داخلہ لینے کیلئے طالبعلم تحریری امتحان دیتا ہے ، جس کی تاریخ اور وقت بتا دیا جاتاہے ۔

(تحریری امتحان کی تفصیل)

Shape

تحریری امتحان میں ہر درجہ کیلئے چندمختص کتب سے سوالات دیے جاتے ہیں.

برائے درجہ اولیٰ:

اس درجہ میں داخلہ کے خواہشمند طلبہ سے چار مضامین کا ٹیسٹ لیا جاتاہے ۔

میٹرک لیول کی اردو

1- درست املاء

2- درخواستیں

3- خطوط

4- مضامین

5- واحد جمع

6- متضاد الفاظ

7- مترادف الفاظ

8- جملوں میں استعمال

9- غلط جملوں کی درستگی

10- مصطلحات کی تعریفیں جیسے معرفہ نکرہ وغیرہ

ریاضی

1- نسبت وتناسب

2- زکوٰۃ وعشر

3- خرید وفروخت

4- یونین وتقاطع

5- فیصد

6- جیومٹری

جنرل نالج

جنرل نالج میں عام اسلامی معلومات کے بارے میں سوالات پوچھے جاتے ہیں اور پاک سٹڈی کی معروف چیزوں کے بارے میں جیسے بر اعظموں وغیرہ اور مختلف ممالک کے خدوخال کے بارے میں سوالات ہوتے ہیں

انگریزی

1- خالی جگہوں کو مناسب ضمائر ، افعال اور امدادی افعال سے پر کرنا

2- مختلف جملوں کا اردو سے انگریزی اور انگریزی سے اردو میں ترجمہ ٹینسز کے قواعد وضوابط کے مطابق

درجہ اولیٰ کیلئے طالبعلم نے میٹرک یا متوسطہ اچھے نمبرات سے پاس کی ہو، اور اس کے پاس اسناد بھی موجود ہوں نیز تحریر اور املاء میں بھی بہتر ہو۔اور حافظ قرآن ہو یا روانی کے ساتھ صحیح ناظرہ پڑھ سکتاہو۔

برائے درجہ ثانیہ:

- ارشاد الصرف/ قانونچہ وغیرہ۔ 2- نحومیر۔ 3- شرح مائۃ عامل۔ 4- ترجمہ وتعریب از طریقۃ العصریہ۔

برائے درجہ ثالثہ:

- 1ہدایۃ النحو۔ 2- قدوری (کتاب العبادات مکمل وکتاب النکاح تا آخر کتاب النفقات) 3- ترجمہ پارہ عم مع التراکیب۔

برائے درجہ رابعہ:

1- کافیۃ۔ 2-قدوری(کتاب البیوع تا آخرِ کتاب باستثنائے کتاب النکاح تا آخرکتاب النفقات) 3- اصول الشاشی۔ 4- ترجمہ قرآن آخری دس سپارے۔

برائے درجہ رابعہ:

1- کافیۃ۔ 2-قدوری(کتاب البیوع تا آخرِ کتاب باستثنائے کتاب النکاح تا آخرکتاب النفقات) 3- اصول الشاشی۔ 4- ترجمہ قرآن آخری دس سپارے۔

برائے درجہ خامسہ:

1- شرح جامی 2- نورالانوار 3- کنزالدقائق مکمل 4- ترجمہ قرآن درمیانی دس سپارے

برائے درجہ سادسہ:

1- ہدایہ اول 2- مختصرالمعانی 3- حسامی (ابتداء تا قیاس)وقیاس از نورالانوار 4- ترجمہ قرآن ابتدائی دس سپارے

برائے درجہ سابعہ:

1- ہدایہ ثانی 2- توضیح 3- تفسیر الجلالین مکمل

برائے درجہ ثامنہ:

1- مشکوٰۃ مکمل 2- ہدایہ ثالث 3- تفسیرِ بیضاوی

برائے تخصص فی الافتاء:

1- ترجمہ قرآن کریم 2- مشکوٰۃ کامل 3- ہدایہ ثالث 4- نورالانوار(بحث کتاب وسنت) 5- سراجی 6- نخبۃ الفکر 7- شرح العقائد 8- مختصر المعانی

برائے تخصص فی اللغۃ:

1- قواعد نحویہ (کافیۃ و شرح جامی کی روشنی میں) 2- تشکیل عبارت وترجمہ(معلم الانشاء کے تینوں اجزاء کی روشنی میں) 3- تعریب(معلم الانشاء کے تینوں اجزاء کی روشنی میں) 4- مفردات کے معنی اورجملوں میں استعمال 5- جنرل سوالات کے جوابات 6- پیراگراف سے سوالات کا ادراک اور ان کے جوابات 7- جملوں کی تصحیح و ترتیب

تیسرا مرحلہ(تقریری امتحان)

تحریری امتحان میں کامیاب ہونے والے طلبہ کا تقریری امتحان لیا جاتاہے.

تقریری امتحان کی تفصیل

Shape

تقریری امتحان میں درجہ ثانیہ سے ثامنہ تک کے آنے والے طلبہ سے ایک کتاب کا تقریری امتحان لیا جاتاہے مثلاً

درجہ ثانیہ کے لیے تسہیل النحو اور شرح مائۃ عامل ، درجہ ثالثہ کے لیے قدوری ، درجہ رابعہ کے لیے اصول الشاشی ، درجہ خامسہ کے لیے نور الانوار ، درجہ سادسہ کے لیے ہدایہ اول ، درجہ سابعہ کے لیے ہدایہ ثانی اور درجہ ثامنہ کے لیے مشکوٰۃ شریف شامل ہیں۔

1- ہر کامیاب طالبعلم سے کتاب کی عبارت پڑھوا کر ترجمہ اور مفہوم پوچھا جاتا ہے، نیز ایک سوال اس کتاب کے متعلقہ فن ، اصطلاحات یا صیغہ و ترکیب کا بھی ہوتا ہے۔

2- تقریری امتحان دس (10) نمبر کا ہوتا ہے، جن میں پانچ نمبر حاصل کرنے والا کامیاب قرار پاتاہے ،پانچ نمبر کتاب کی عبارت، ترجمہ و مفہوم کے ہوتے ہیں، جبکہ بقیہ پانچ نمبر متعلقہ فن یا دیگر امور کے متعلق سوال کے ہوتے ہیں۔

3- تخصص فی الافتاء کا تقریری امتحان دو ممتحن لیتے ہیں، (ہدایہ ثالث ، مشکوٰ ۃ مکمل سے) ہر ممتحن کے پاس 50-50 نمبرکا اختیار ہوتا ہے۔

4- تقریری امتحان میں ہی ناظرہ قرآن مجید کا امتحان ہوتا ہے، ناظرہ جس طالب علم کو نہ آتا ہو،یا بہت زیادہ غلط پڑھتا ہو،اس کو داخلہ نہیں دیا جاتا،اور اگر ناظرہ قدر کمزور ہو تو اس کا داخلہ تصحیح کی شرط کیسا تھ مشروط کردیاجاتاہے۔

چوتھا مرحلہ (داخلہ پرچی کا حصول)

تقریری امتحان میں کامیاب طلبہ کرام کے نام نوٹس بورڈ پر آویزاں کر دیے جاتے ہیں ، اور کامیاب طلبہ دفتر سے داخلہ پرچی حاصل کرتےہیں تو ان کا داخلہ حتمی ہوجاتاہے۔

نوٹ: داخلہ پرچی وصول کرنے کیلئے طالبعلم کو مقررہ دفتر بتادیاجاتاہے اوروہ طالبعلم جامعہ کے ضابطے کے مطابق نگران استاد سے داخلہ پرچی حاصل کرتاہے۔

پانچواں مرحلہ (درسگاہ میں حاضری)

داخلہ پرچی مل جانے کے بعد طالب علم پر لازم ہوتا ہے کہ وہ جامعہ کی بتلائی ہوئی تاریخ کے مطابق درسگاہ میں حاضر ہو، اگر طالبعلم بغیر اطلاع کے تین یا اس سے زیادہ دن غائب رہتا ہے تو اس کا داخلہ کالعدم قرار دے دیا جاتا ہے۔